Ticker

6/recent/ticker-posts

ادب ساز۔ اردو مشاعرہ صدارت عامر شریف

Maroof Shair Amir Sharief (sialkot)Ki Sadarat Main Adab Saz Ka Live Mushaira.Maizban Ashfaq Shaheen

 

گزشتہ روز ادبی تنظیم ادب سازانٹر نیشنل کے زیر اہتمام عید ملن مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔مشاعرہ کی صدارت سیالکوٹ کے معروف شاعر بانی بزم اہل سخن پاکستان و ایوان ادب و ثقافت سیالکوٹ ,مدیر مجلہ اسلوب عامر شریف نے کی۔نظامت کے فرائض تنظیم کے صدر اشفاق شاہین نے انجام دیے۔اس تقریب کے مہمان خصوصی یعقوب رضوی(انگلینڈ)امین عاصم(کوٹلہ ارب علی خاں)الیاس آتش(مریدکے)مہدی چوہان(گجرات)ایہاب شریف(گجرات)اور شاہ روم خاں ولی(کھاریاں)تھے۔یہ مشاعرہ یوٹیوب کے ادب ساز چینل پر لائیو پیش کیا گیا۔ یوٹیوب پر مشاعرہ کا لنک نیچے دیا گیا ہے۔اس پر کلک کرکے مشاعرہ ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔ رات 9بجے شرع ہونے والی یہ تقریب ایک یاد گار مشاعرہ تھی۔پیش کیے گئے کلام سے انتخاب مشاعرہ کی ترتیب کے مطابق  پیش خدمت ہے۔

 

اشفاق شاہین(ناظم مشاعرہ)

 

اس لیے کاٹے گئے ہیں بات کی تلوار سے

ہم کی مرتے ہی کہاں تھے دھات کی تلوار سے

یہ ترے اندر جو ہے اک سر پھرا سا آدمی

مارڈالا جائے گا خیرات کی تلوار سے

آپ کا لشکر مبارک آپ کو عالم پناہ

جنگ جیتی جائے گی حالات کی تلوار سے

 

ایہاب شریف

 

اگر چہ اس کے لیے دنیا بھی لٹائی ہے

میری طرف سے اسے اذن بے وفائی ہے

جو جارہے ہیں وہ یہاں سے ناامید ہیں

جو آرہے ہیں ان کے لیے کیا مثال ہے

 

الیاس آتش

 

منزلوں پہ جانے والے اب کہاں گئے

کشتیاں جلانے والے اب کہاں گئے

سوچتا ہوں چھاگئی ہے تیرگی سی کیوں

دن وہ مسکرانے والے اب کہاں گئے

 

مہدی چوہان

 

الفاظ کے نذرانے کیے پیش ہمیشہ

پر ہجر کے ہم دل پہ ستم کرتے رہے ہیں

بے مثل زمانے میں تری سنگ دلی ہے

ہم جانے کہ پتھر کو صنم کرتے رہے ہیں

 

امین عاصم

 

آپ کا کلام آپ نے انٹر نیٹ رابطے میں خرابی کے سبب سنا نہ جا سکا

 

شاہ روم خاں ولی

 

ہٹی نہ سر سر کبھی رب مہربان کی چھت

پرانی بھی نہ ہوئی نیلے آسمان کی چھت

مشکل ہے سطح آب سے مجھ کو کھنگالنا

باہر نہیں ہے اب تھے درکار زندگی

 

یعقوب رضوی

 

محبت مری رائیگاں تو نے سمجھی

مرا دل نہ دل کی زباں تو نے سمجھی

گلستاں تری یاد کا مرا دل ہے

مرے دل کی خشبو گراں تو نے سمجھی


عامر شریف (صدر تقریب)


دے دیجیے فقیر کو خیرات اب حضور

ہوجائے خاک سار پہ برسات اب حضور

میں ناتواں گناہ کی دلدل میں گر گیا

بھیجوں درود آپ پر دن رات اے حضور

۔۔۔

ڈرتا ہوں عشق حد سے گزر جائے بھی تو کیا

یہ ہار موتیوں کا بکھر جائے بھی تو کیا

پتھر ہوں آستانہ حسن و جمال عشق

چھو کر مجھے تو اور نکھر جائےبھی تو کیا

پھر کوندنے لگی ہیں گھٹاوں سے بجلیاں

پھر فتنہ سکوت بپھر جائے بھی تو کیا

۔۔۔۔۔۔۔


میں سن رہا ہوں کہیں سے وہی صدا اب تک

کوئی عذاب تمنّا، کوئی دعا اب تک

ہیں محو رقص مرے ساتھ ساتھ درد تمام

ہزار سائے ہیں اور دشت کی ہوا اب تک

رہی اُمید نہ چارہ گری کی اب اس سے

طبیب لے کے نہ آیا مری دوا اب تک

وفا پرستی کی تعلیم زندگانی لے

کہ جس طرح ہے اجل زیست پر فدا اب تک

خدا کا قہر بھی نازل ہو بد نہادوں پر

اکڑ رہے ہیں نگر میں یہ بے حیا اب تک

عجیب گرد اڑائی ہے ایک آندھی نے

پلید ہونے لگی شہر کی فضا اب تک

غرور و ناز بھلا کس کو راس آیا ہے

کہ شرم گیں نہ ہوئی ہائے اپسرا اب تک

نہ بن ہی آئی سدا اُن سے، شومئی قسمت

لگے ازل سے انہیں ہم ہی بے وفا اب تک

 

مشاعرہ کے آخر میں تْریب کے صدر عامر شریف نے خطاب کرتے ہوئے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے دور حاضر میں اردو زبان کی ترویج پر زور دیتے ہوئے اس ضمن میں اپنی مساعی کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ بزم اہل سخن سیالکوٹ ملک بھر میں اردو کے نفاذ کے سلسلہ میں خدمات انجام دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ایک ادیب و شاعر کوئی فن پارہ تخلیق کرتا ہے تو وہ اپنا خون نچوڑ کر رکھ دیتا ہے۔ضروری ہے کہ اس کی تخلیقات آنے والی نسلوں تک پہنچیں اور یہ اسی صورت میں ممکن کے کہ اردو زبان زندہ رہے۔ایسے میں ہر شخص کو اپنی اپنی جگہ کردار ادا کرانا چاہیے۔انہوں نے تنظیم کے صدر اور میزبان مشاعرہ اشفاق شاہین کی خدمات کو سراہا اور ادبی تنظیم ادب ساز کی ادبی خدمات پر مبارکباد پیش کی۔