استعارہ کیا ہے؟ استعارہ کی تعریف اور اس کی اقسام
تشبیہ اور استعارہ میں فرق
استعارہ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی ادھار لینا کے ہیں ۔علم بیان کی رو سے جب کسی لفظ کو اس کے حقیقی معنوں کی بجائے مجازی معنوں میں اس طرح استعمال کیا جائے کہ اس کے حقیقی اور مجازی معنوں میں تشبیہ کا تعلق ہو استعارہ کہلاتا ہے ۔ استعارہ میں ایک چیز کو بعنیہ دوسری چیز قرار دیا جاتا ہے مثال کے طور پر ماں اپنے بچے کو دیکھ کر کہتی ہے
میرا چاند آگیا ہے
چاند نہیں آیا بلکہ ماں کا بیٹا آرہا ہے ماں نے لفظ چاند بیٹے کے لیے ادھار لے لیا ہے ہے
اگر کوئی کہے کہ تمھاری آنکھ سے موتی برس رہے ہیں
آنکھ سے موتی نہیں برستے بلکہ آنسو بہتے ہیں۔لفظ موتی آنسوؤں کے لئے لیے ادھار لیا گیا ہے۔اس لئے استعارہ کہلائے گا۔
اگر فوجی جا رہے ہو اور انہیں دیکھ کر کوئی یہ کہے کہ
ہمارے شیر جا رہے ہیں
اس میں شیر استعارہ ہوگا۔جو کہ فویجوں کے لیے لیا گیا ہے۔
اگر باغ میں جگنو جگمگارہا ہوں اور کوئی کہے کہ ستارہ جھلملا رہا ہے تو ستارہ مستعار لیا گیا ہوگا ،وہ استعارہ کہلائے گا ۔
استعارہ کے ارکان
استعارہ کے تین ارکان ہیں
نمبر1. مستعارلہ نمبر2. مستعار منہ نمبر3. وجہ جامع نمبر
1. مستعار لہ ۔
و وہ شخص یا چیز جس کے لیے کوئی لفظ مستعار(ادھار) لیا جائے مستعار لہ‘ کہلاتا ہے مثال کے طور پر ماں اپنے بیٹے کو آتا دیکھ کر کہتی ہے
میرا پھول آگیا ہے
اس میں مستعار لہ‘ بیٹا ہے۔ جس کے لئے لفظ پھول ادھار لیا گیا ہے۔
آسمان سے بارش ہو رہی ہو اور کوئی کہے کہ
آسمان سے موتی برس رہے ہیں
اوپر والی مثال میں بارش کے قطرے مستعارلہ ہوں گے
نمبر2. مستعارمنہ
تعریف۔ وہ شخص یا وہ شے جس کے لیے مستعار لیا جائے، مستعارمنہ‘کہلاتی ہے
مثال کے طور پر بارش برستی دیکھ کر اگر کوئی کہے
آسمان موتی برسا رہا ہے۔
اس میں موتی مستعارمنہ‘ ہے۔ جو کہ بارش کے قطروں کے لیے ادھار لیا گیا ہے۔
اگر کمرے میں بلب جل رہا ہو اور کوئی بلب کو دیکھ کر کہے
کمرے میں سورج چمک رہا ہے۔
سورج بلب کے لیے لیے استعارہ لیا گیا ہے۔
نمبر3.وجہ جامع
وہ مشترکہ خوبی جس کی وجہ سے ادھار لیا جائے یا استعارہ کیا جائے۔
مشلا
میں جب شعر جب فوجیوں کو دیکھ کر کہا جائے کہ
ہمارے شیر جا رہے ہیں
اس میں وجہ جامع بہادری ہے
اسی طرح جب ماں بیٹا دیکھ کر کہے ککہ
میرا چاند آگیا ہے
اس میں وجہ جامع خوبصورتی اور روشن ہونا ہے ۔
مومن خان مومن کا شعر تھا
صنم آخر خدا نہیں ہوتا
اوپر والے شعر میں صنم محبوب کے لئے ادھار لیا گیا ہے۔ کیوں کہ محبوب اور صنم میں کچھ مشترکہ خوبیاں پائی جاتی ہیں محبوب سخت دل ہوتا ہے محبوب کسی کی بات نہیں سنتا ۔ اور پتھر کت مجسمہ کے آگے بھی اگر انسان گڑگڑائے تو اس پر کچھ اثر نہیں ہوتا
تشبیہ اور استعارہ میں فرق
تشبیہ کے لغوی معنی مانند قرار دینے کے ہیں جب کچھ مشترکہ خوبیوں یا خامیوں کی بنا پر ایک چیز کو دوسری چیز کی مانند قرار دیا جائے اس کو تشبیہ کہتے ہیں ۔ استعارہ کے لفظی معنی ادھار لینے کے ہیں جب کسی چیز کو بعض مشترکہ خوبیوں کی بنا پر بعینہٖ دوسری شے قرار دیا جائے استعارہ کہلاتا ہے۔
تشبیہ:وہ پھول جیساخوب صورت شخص ہنس رہاہے ۔
استعارہ:پھول ہنس رہا ہے۔