Ticker

6/recent/ticker-posts

ایک کتاب کی آپ بیتی–انٹرمیڈیٹ کے امتحانی نکتہ نظر سےKitab ki Aap Beete

ایک کتاب کی آپ بیتی–انٹرمیڈیٹ کے امتحانی نقطہ نظر سےKitab ki Aap Beete
ایک کتاب کی آپ بیتی–انٹرمیڈیٹ کے امتحانی نقطہ نظر سےKitab ki Aap Beete


ایک کتاب کی آپ بیتی

میں ایک کتاب ہوں اور اس وقت ایک ردی کی دکان میں پڑی ہوئی ہوں۔میری حالت بہت خستہ ہے مگرمیں ہمیشہ سے ایسے نہیں تھی۔ایک وقت تھا کہ میں کتابوں کی خوب صورت الماری اور کبھی لوگوں کے ہاتھوں میں رہی۔میری زندگی کی کہانی کسی انسانی زندگی کی داستاں سے کم نہیں ہے۔

میری پیدائش ایک مصنف کے ذہن میں ہوئی۔اس نے مجھے نصابی ضرورت کے کاغذ کے صفحات پر اتارا ۔کئی ماہ کی محنت کے بعد مجھے ایک تعلیمی بورڈ کی کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا۔جہاں میری اچھی طرح جانچ کی گئی۔اس کے بعد میجھے ایک چھاپہ خانہ میں بھیج دیا گیا۔یہ بہت بڑا سرکاری اشاعتی ادارہ تھا جہاں میرے اوراق مرتب کئے گئے۔میرا سرورق تیار کیا گیا۔یہاں کاغذ پر چھپائی کے بعد میرے اوراق جوڑے گئے اور جلد بندی ہوئی۔یوں مجھے کتاب کی شکل مل گئی۔اس پریس میں میرے علاوہ میرے جیسی اور بے شمار کتابیں موجود تھیں۔میں کئی دن ان کے ساتھ ایک بڑے گودام میں پڑی رہی۔اس کے بعد دوسری کتابوں کے ساتھ مجھے بھی ایک بنڈل میں باندھ دیا گیا۔ایک روز ہمیں گودام مے نکالا کر ایک خریدار کے ہاتھ فروخت دیا گیا۔وہ ہمیں گاڑی میں لاد کر اپنی دکان میں لے آیا جہاں مجھے ایک الماری میں سجا دیا گیا۔

میں وہاں کئی دن پڑی رہی پھر ایک دن ایک نوجوان مجھے خرید کر اپنے ساتھ لے گیا۔یہ کسی کالج کا طالب علم تھا۔وہ میرا بہت خیال رکھتا ۔ مجھے بڑے شوق سے پڑھتااور بہت محبت سے میرے اوراق پلٹتا۔میں ہمیشہ اس کے ساتھ ہی رہتی۔۔وہ اپنے بستے میں ڈال کر کالج لے جاتا اور رات کو بیگ سے نکال کر میرا مطالعہ کرتارہتا یہاں تک کہ اسے نیند آجاتی اور وہ مجھے اپنے سرہانے رکھ کر سو جاتا۔وہ کالج کے لیکچر کے دوران میرے صفحات پر کچھ اہم نکات بھی تحریر کر لیتا تھا۔میں اس کے پاس بہت خوش تھی۔کیوں کہ وہ میرا بہت خیال رکھتا تھا اور بہت توجہ دیتا تھا۔

میری زندگی کا ایک نیا دورتب شروع ہوا جب اس نے امتحان پاس کر لیا اور میں اس کی ضرورت نہ رہی۔اس نے مجھے پرانی کتابوں کے ساتھ ایک الماری میں رکھ دیا۔ایک دن اس کا ایک دوست اس کےگھرآیا،جس کا چھوٹا بھائی بھی اس کے ساتھ تھا۔اس نے اپنی تمام پرانی کتابیں دوست کےبھائی کو دے دیں۔ان میں میں بھی شامل تھی۔یوں میں نئے گھر میں آگئی۔اس نے کالج نیا نیاداخلہ لیا تھا۔مگر یہ ویسا طالب علم نہیں تھا۔میں اکثر اس کے گھر ہی پڑی رہتی اور جب کبھی یہ مجھے کالج لے کر جاتا جماعت میں پڑھائی کے وقت مجھ پر پھول بوٹے بناتا رہتا۔ مجھے بے دردی سے ادھر ادھر پھینک دینا اس کا معمعل تھا۔اس بے احتیاطی سے میری حالت خراب ہونے لگی۔میری جلد خستہ ہوگئی اور میرے اوراق ایک ایک کرکے مجھے سے جدا ہونے لگے۔اس نے امتحانات کے دوران بھی میرے مطالعہ کی ضرورت محسوس نہ کی اور وہ فیل ہو گیا۔اس کے بعد میں اس کے گھر میں ایک عرصہ کباڑ میں پڑی رہی ، ایک دن اس کے گھر والوں نے مجھے ایک ردی والے کے ہاتھ بیچ دیا۔

آج میں ردی کی دکان میں بکھرے ہوئے کاغذوں میں پڑی ہوئی ہوں اور اپنے شہری دن یاد کر رہی ہوں۔

 

ایک کتاب کی آپ بیتی–انٹرمیڈیٹ کے امتحانی نقطہ نظر سےKitab ki Aap Beete

نوٹ:آپ بیتی بورڈ کے سالانہ امتحان میں 10 نمبر کا سوال آتا ہے۔اچھے نمبر حاصل کرنے کے لیے آپ بیتی کم ازکم دوصفحات تحریر کریں۔درج بالا کتاب کی آپ بیتی امتحانی ضروریات کے مطابق تحریر کی گئی ہے،

پروفیسراشفاق شاہین