Ticker

6/recent/ticker-posts

Munawwar Rana Ki Shayari|منوررانا کی شاعری۔ایک جائزہ

 

munawwar rana  ki   best shayari


تحریر۔اشفاق شاہین

 مشہور شاعر منور راناMunawwar Ranaاردو کے ان خوش نصیب شاعروں میں سے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں نہ صرف اپنا عروج دیکھا ہے بلکہ شعر جیسی مالی طور پر غیر منفعت بخش سمجھی جانے والی شے سے مالی فوائد بھی حاصل کیے ہیں ۔وہ بھارت کے شہر رائے بریلی میں پیدا ہوئے اور ان دنوں لکھنؤ میں مقیم ہیں۔ راۓبریلی وہ مشہور شہر ہے جس نے اردو ادب کو نابغہ روزگار شخصیات عطا کی ہیں۔ منور رانا نےاگرچہ اردو شاعری میں مقبولیت حاصل کی ہے لیکن وہ اس کے علاوہ ہندی اور بنگالی میں بھی شعر کہتے ہیں۔ ان کی شاعری میں وہ تمام خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جدید غزل کا خاصہ ہیں اور عوامی پہچان اور مقبولیت کے لئے بنیاد تصور کی جاتی ہیں۔ اردو غزل اگرچہ محبوب کی زلفوں کی اسیری سے ترقی پسند تحریک کی آمد کے ساتھ ہی آزاد ہوگئی تھی تاہم بعد میں آنے والے شاعروں نے سماجی مسائل کو اس طرح قلم بند کیا کہ غزل کے روایتی مضامین اقلیم غزل سے مزید بدر ہوگئے۔ منور رانابھی ایسے ہی سخن وروں میں سے ہیں جنہوں نے زندگی کے کھردرے حقائق پر قلم فرسائی کی ہے۔ان کی شاعری میں جا بجا ملک کے سیاسی نظام پر تنقید نظر آتی ہے وہ اپنے وطن سے محبت تو کرتے ہیں لیکن مسلمانوں پر ہونے والے ناروا سلوک اور مظالم پر بھی کھلی تنقیدبھی کرتے ہیں۔ وہ حکومتوں کی چیرہ دستیوں کو بڑے بے باک انداز میں منکشف کرتے ہیں۔ایسے میں ان کا لہجہ بہت جارحانہ ہو جاتا ہے۔ یوں کھل کر تنقید کرنا ہر کسی سخنور کے بس کی بات نہیں۔ وہ کہتے ہیں:


Munawwar Rana Ki Shayari|منوررانا کی شاعری۔ایک جائزہ
Munawwar Rana ki Shairi pr Mazmoon

خدا محفوظ رکھے دیس کو گندی سیاست سے

جواری دیوروں کے بیچ میں بھوجائی رہتی ہے


 ۔منور رانا کی شاعری میں یہ احساس بھی ابھرتا ہے کہ بھارتی حکومت مسلمانوں کو شک کی نظر سے دیکھتی ہے اور ان سے امتیازی سلوک کرتی ہے ۔منور کی شاعری کا ایک اہم رنگ ماں کے حوالے سے اشعار ہیں۔یوں کہہ لیں کہ ماں ان کی شاعری کا اہم کردار ہے ۔ان کا شعری تخیل سارے جہاں کی سیاحت کرتا ہوا ماں آخر ماں کی آغوش میں آجاتاہے۔ اگرچہ اردو کے مختلف شعرا نے ہر دور میں اپنی شاعری میں ماں کا ذکر کیا ہے لیکن منور رانا نے یہ رنگ کچھ اس طرح سے استعمال کیا ہے کہ وہ ان کی خاص پہچان بن گیا ہے ۔جب بھی کوئی شعر ماں کے بارے میں سنا جائے تو ذہن فوراً منور رانا کی طرف چلا جاتا ہے۔ منور  کی ماں کے حوالے سے شاعری میں ماں کی روایتی محبت کے ساتھ ساتھ مشرقی روایات و اقدار کی خوشبو بھی ملتی ہے۔

Munawwar Rana Ki Shayari|منوررانا کی شاعری۔ایک جائزہ
Munawwar Rana ki Shairy pr Mazmoon

 ان کی شاعری کا ایک اور رنگ ہجرت ہے ۔جو ہندوستان کی تقسیم سے جڑا ہوا ہے جب ہندوستان کی تقسیم عمل میں آئی ۔ ان کے قریبی رشتہ دار پاکستان چلے آئے منور رانا اپنے والدین کے ہمراہ  رہ گئے۔ ان کے کلام میں ہجرت کا دکھ اور کرب ایک المیہ بن کر سامنے آیا ہے۔ دور حاضر میں عوامی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے ترجیحات بدل چکی ہیں پرانے زمانے میں کتابیں شعرو ادب کو شہروں شہروں ملکوں ملکوں پہنچایا کرتی تھیں لیکن اب میں میڈیا سوشل میڈیا کسی شاعرکو قبولیت عام بخشنے میں خاص ادا کردار ادا کر رہا ہے۔ چناں چہ شعرا نے کلام کہنے کے ساتھ ساتھ اپنے انداز بیان بھی تبدیلی پیدا کرلی ہے ۔بعض شعراءتو اس میں  ڈرامہ بازی کی حد تک چلے گئے ہیں۔ شاعری میں آواز کا اتار چڑھاؤ اور ادائیں ایک فن بن چکا ہے ۔ بعض اوقات صرف اپنی اداکاری پر ہی داد وصول کی جاتی ہے۔ ۔لیکن منور رانا کے ساتھ ایسا نہیں ہے ان کا کلام بھی انتہائی معیاری اور انداز بیاں بھی بہت خوبصورت ہے جو سامعین و حاضرین پر گہرا اثر چھوڑتا ہے اور حاضرین بے اختیار داد دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔