Ticker

6/recent/ticker-posts

ادب ساز نعتیہ مشاعرہ صدارت غلام مجتبی

 

Adabsaz Natia Mushaira-Sadarat Syed Ghulam mujtba-Maizban Ashfaq Shaheen


 

ادب ساز کے زیر اہتمام آن لائن نعتیہ مشاعرہ کا نعقاد سینئر شاعرسید غلام مجتبی کی صدارت میں ہوا.تقریب میں اشفاق شاہین ,مہدی چوہان,ارشد محمود ارشد اور صاحب صدارت نے کلام پیش کیا.اشعار سے انتخاب پیش خدمت ہے

اشفاق شاہین

 

دنیا میں رنج و غم کی دوا بانٹتے گیے

گزرے جدھر سے آپ شفا بانٹتے گئے

 

دینا کو سیدھی راہ دکھائی حضور نے

بھٹکے ہووں میں حق کا پتہ بانٹتے گئے

 

تھی بے ردا حیات زمانے کی دھوب میں

ابرکرم کی آپ ردا بانٹتے گئے

 

تشنہ تھی جاں بلب تھی زمانے میں زندگی

میرے حضور آب بقا بانٹے گئے

 

شائستگی کو اوج کمال آپ سے ملا

علم شعور وصدق و صفا بانٹتے گئے

 

اشفاق میں نثار محمد کی ذات پر

جو تشنگاں میں آب بقا بانٹتے گئے

 

 

ارشد محمود ارشد

ہم  فقیروں  پہ  اگر  اُنؐ  کی  نظر  ہو جائے

عرش  کو  بھیجی دعاؤں میں اثر ہو جائے

 

یا الہٰی  میں  تو  جنت  کا  طلب گار  نہیں

میری  قسمت  میں  مدینے کا سفر ہو جائے

 

کاش  اے  کاش  کہ  پوری  ہو  تمنا دل کی

عمر  طیبہ  کی  فضاؤں  میں بسر ہو جائے

 

اپنے اطراف کجھوروں کی قطاریں دیکھوں

میرا  دل  آپؐ  کی  یادوں  کا  نگر  ہو  جائے

 

یا نبیؐ خواب کے پردے میں زیارت ہو  عطا

اس سے پہلے کہ مری آنکھ یہ تھر ہو جائے

 

آپ ؐ کے  ادنیٰ  غلاموں  کا  جو  رتبہ دیکھے

دل  میں  آئے  یہ فرشتے کے ، بشر ہو جائے

 

مجھ  کو  لے  جائے مدینے میں تخیل ارشد

یوں مری  سوچ کی شاخوں پہ ثمر ہو جائے

 

قمر صدیقی

ماں ہے عالی مقام کہہ گئے ہیں

واجب الاحترام کہہ گئے ہیں

 

بابِ اعلٰی ہے باپ جنت کا

یہ بھی خیر الانام کہہ گئے ہیں

 

فاقہ کش سےنہ پوچھئے مذہب

اہتمامِ طعام کہہ گئے ہیں

 

خامشی میں نجات پنہاں ہے

کتنا اعلٰی کلام کہہ گئے ہیں

 

کوئی جاہل ملے تو سرعت سے

چل دو کہہ کر سلام کہہ گئے ہیں

 

خشک وتر کے ہیں جتنے راز قمر

میرے آقا تمام کہہ گئے ہیں

 

سیدغلام مجتبی

یہ بھی احسان ہے بے شمار آپ (ص) کا

میرے چاروں طرف ہے حصار آپ کا

 

جو بھی مانگا خدا سے ، ہمارے لیے

اپنی اُمّت سے ایسا ہے پیار آپ کا

 

جس کی گلیوں میں نقشِ قدم آپ کے

راحتِ قلب و جاں ہے دیار آپ کا

 

جس کی ساری جوانب خزاں سے تہی

ہے حقیقت میں جشنِ بہار آپ کا

 

جان قربان کرنے سے پہلے کبھی

سوچتا ہی نہیں جاں نثار آپ کا

 

اور کوئی بھی نسبت نہیں چاہیے

میں بھی ہوں ایک مُشتِ غبار ، آپ کا

 

کوئی پوچھے جو حسنِ زمان و مکاں

نام ہونٹوں پہ بے اختیار آپ (ص) کا