اصطلاح Terminolog ۔وہ
لفظ جو اپنے اصلی معانی کی بجائے مجازی معانی میں استعمال
ہو۔اصطلاح کہلاتا ہے۔مثال کے طور پر ماوس چوہے
کو کہتے ہیں مگر کمپیوٹر پر بیٹھا شخص اگر کہے ذرا موس ادھر لاو تو اس سے
مراد کمپیوٹر کا پرزہ ہوتا ہے۔یہاں ماوس اصطلاحی معنوں میں استعمال ہوا ہے۔
ادبی اصطلاح
اردو ادب میں ادبی اصطلاحات کو
سمجھنا بہت ضروری ہے ۔جب کوئی لفط شاعری یا نثر میں اپنے اصلی معنوں کی بجایے
مجازی معنی میں استعمال ہو۔ادبی اصطلاح کہلاتا ہے۔مثال کے طور پر غزل کے لفظی معنی
عورتوں سے باتیں کرنا ہے مگر اردو شاعری میں یہ ایک صنف سخن کا نام ہے۔
ادبی اصطلاحات بہت سی ہیں یہاں ہم
صرف تشبیہ پر بات کریں گے۔
تشبیہ
تشبیہ کیا ہے ۔
تشبیہ Analogyعربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی مانند,کی طرح قرار دیناکے ہیں.
تشبیہ کی تعریف
شعری اصطلاح میں جب ایک شے کو دوسری شے کی مانند قرار دیا جائے تشبیہ کہلاتا ہے ۔جبکہ جس چیز سے تشبیہ دی جائے اس میں وہ خوبیاں یا خامیاں زیادہ پائی جائیں۔
تشبیہات Tashbeeh examples
تشبیہ کی مثالیں درج ذیل ہیں
اس اس فقرے میں ہاتھوں کو برف سے
تشبیہ دی گئی ہے ہاتھ کم ٹھنڈے ہیں برف سے زیادہ ٹھنڈی ہے لہذا بات میں زور پیدا
کرنے کے لئے ہاتھوں کو برف جیسا بتایا گیا ہے۔
دوسری مثال:اس کا چہرہ پھول جیسا ہے
اس فقرےمیں چہرے کو پھول کے ساتھ
تشبیہ دی گئی ہے پھول بھی خوبصورت ہوتا ہے چہرہ خوبصورت ہوتا ہے پھول بھی گلابی
ہوتا ہے چہرہ بھی گلابی ہوتا ہے پھول بھی نرم و نازک ہوتا ہے چہرہ بھی نرم و نازک
ہوتا ہے مگر یہ تمام خوبیاں پھول میں زیادہ پائی جاتی ہیں۔پھول میں ناز کی
خوبصورتی زیادہ ہوتی ہے اور چہرے میں کم ہوتی ہے گویا بات میں زور پیدا کرنے کے
لئے چہرے کو پھول جیسا بتایا گیا ہے۔
مثال:باغ میں جگنو ہے یا شمع جل رہی
ہے
اس فقرے میں جگنو کی روشنی کو موم
بتی کی روشنی سے تشبیہ دی گئی ہے۔جگنو روشنی دیتا ہے مگر اس کی روشنی شمع جتنی
نہیں ہوتی،بہت کم ہوتی ہے، فقرے میں زور پیدا کرنے کے لیے گجنو کی جگمگاہٹ کو شمع
کی راشی جیسا بتایا گیا ہے
مثال: میری زندگی طوفان جیسی ہے۔
درج بالا شعر میں میں زندگی کو طوفان
کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے ان میں خطرات ہوتے ہیں مصیبتیں ہوتی ہیں زندگی میں بھی
انسان کو مصائب کا سامنا کرنا پڑتا ہے ہے تاہم طوفان میں میں ایمرجنسی کی صورت
ہوتی ہے وہاں طوفان اور طرح کا ہوتا ہے جب کہ زندگی کے طوفان اور طرح کے ہوتے ہیں۔
یہاں زندگی کی مشکلات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے لئے اسے طوفان سے تشبیہ گئی ہے۔
زندگی تو ہے اس میں بھی بڑے مسائل ہیں جس کی وجہ سے انسان پریشانی کی حالت میں
رہتا ہے لیکن طوفان میں شدت زیادہ پائی جاتی ہے جبکہ کہ عام زندگی میں میں
پریشانیاں یا اس طرح کی نہیں ہوتے چنانچہ بات میں زور پیدا کرنے کے لیے زندگی کو
طوفان سے تشبیہ دی گئی ہے۔
ارکان تشبیہ
تشبیہ کے کے چار ارکان ہیں
.1مشبہ
.2مشبہ بہ
.3حرف تشبیہ
.4وجہ تشبیہ
۔۔۔۔۔۔۔
مشبہ
1. مشبہ کی تعریف۔مشبہ۔جس چیز
کو تشبیہ دی جائے مشبہ کہلاتا ہے۔
مثال:اس کے
ہاتھ برف کی طرح ٹھنڈے ہیں
اوپر والی مثال میں ہاتھ کو برف سے
تشبیہ دی گئی ہے چنانچہ ہاتھ مشبہ کہلائیں گے۔
مشبہ بہ کی تعریف
جس چیز کے ساتھ تشبیہ دی جائے مشبہ
بہ کہلاتا آتا ہے ہے مثلا
مثال:انور شیر کی طرح بہادر ہے
اس مثال میں میں انور کو شیر سے تشبیہ دی گئی ہے چنانچہ شیر مشبہ بہ کہلائے گا
حرف تشبیہ کی تعریف
وہ حروف جو مانند قرار دینے کے لیے
استعمال ہوں حروف تشبیہ کہلاتے ہیں یہ مشبہ اور مشبہ بہ کے درمیان تعلق پیدا کرتے
ہیں انہیں جوڑتے ہیں مثلا
مثال:اس کا چہرہ چاند کی طرح خوبصورت
ہے
اوپر والی مثال میں ’’کی طرح‘‘حرف
تشبیہ یہ ہے۔
مثال:اس کے ہونٹ ہونٹ پھول کی پنکھڑی
جیسے ہیں
اوپر کی مثال میں جیسے حرف تشبیہ ہے۔
عام طور پر استعمال ہونے والے حروف
تشبیہ ہیں یہ ہیں
جیسا، جیسی، جیسے ،کی طرح ،مانند،
مثال ،گویا ،یا ۔
وجہ تشبیہ یا وجہ شبہ
وہ مشترکہ خصوصیات جن کی بناء پر ایک
چیز کو دوسری چیز جیسا قرار دیا جائے وجہ تشبیہ کہلاتی ہے ۔
مثال نمبر ایک
اس کا چہرہ چاند جیسا ہے
اوپر والی مثال میں چہرے کو چاند سے
تشبیہ دی جا رہی ہے ۔ دونوں میں مشترک خوبی روشن ہونا اور خوبصورت ہونا ہے لہذا
کہا جائے گا کہ وجہ تشبیہ یہ خوبصورتی ہے۔
اس کے ہونٹ گلاب کی پنکھڑی جیسے ہیں
اوپر دی گئی مثال میں میں ہونٹوں کو
گلاب کی پنکھڑی سے تشبیہ دی گئی ہے ہونٹ نرم و نازک ہوتے ہیں گلابی ہوتے ہیں گلاب
کی پنکھڑی بھی ایسی ہی ہوتی ہے ۔یہ دونوں خصوصیات مشتر ک ہیں لہذا کہا جائے گا کہ
نازکی اور گلابی رنگ وجہ تشبیہ ہے۔
تشبیہ کیا ہے؟ تشبیہ کی تعریف، اقسام اور مثالیں
What is Tashbeeh? Definition, Types, and Examples
ادبی اصطلاحات: تشبیہ اور اس کے ارکان کی مکمل وضاحت